مولاناخالد سیف اللہ رحمانی ناظم المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد و رکن
مسلم پرسنل لا بورڈ وفقہ اکیڈیمی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ زمینوں کی خرید
وفروخت عصر حاضر کا بہت اہم مسئلہ ہے اور عصر حاضر میں یہ تجارت بہت اہمیت
کی حامل ہے۔ رئیل اسٹیٹ کی تجارت شہروں میں بہت مقبول ہے، مختلف انداز سے
مختلف طرح کی زمینوں کی خرید وفروخت ہوتی اور کثرت کے ساتھ مسلمان بھی اس
سے وابستہ ہیں،ایسے میں شرعی طریقہ جاننا اوراس تعلق سے مسائل کی تخریج
وتشریح ضروری ہے۔ انہوں نے اجین میں اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کی جانب سے
منعقدہ فقہی سمینار سے خطاب کیا جس کا موضوع زمین کی خرید وفروخت سے
متعلق مسائل تھا۔انہوں نے کہاکہ اس موضوع کو شہر اجین کے مسلمانوں نے
ہی سمینار میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور انہیں حضرات کی خواہش پر
رواں سمینار میں اس موضوع کو بھی شامل کیا گیا۔
نشست کی صدارت گجرات کے مشہورعالم دین مفتی احمد دیولوی نے کی جب کہ نظامت
کے فرائض اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولاناخالدسیف اللہ رحمانی نے انجام
دیئے۔اس موضوع پرتقریبا50 سے زائد مقالات لکھے گئے۔ اس نشست میں مولانا
محبوب احمد فروغ قاسمی، مولاناعثمان قاسمی بستوی اورمفتی ابصاراحمد قاسمی
نے انتہائی خوش اسلوبی سے عرض مسئلہ پیش کیا۔عرض مسئلہ کے بعد شرکائے
سمینار کوسوالات وجوابات کاموقع دیاگیا جس میں موضوع کے مختلف شقوں
پرسوالات پیش کئے گئے ساتھ ہی بعض اہم تجاویزبھی پیش کی گئیں جنہیں
تجاویزکمیٹی کے حوالہ کردیاگیا تاکہ سمینار کے اختتام پرتجاویزکی تیاری میں
ان
تجاویزپرغوروخوض کیاجاسکے ۔ مفتی احمددیولوی نے کہاکہ فقہ اکیڈمی
کاقیام ہندوستان میں اہل علم کے لئے کسی نعمت غیرمترقبہ سے کم نہیں ہے۔
اکیڈمی نے نئی نسل کے علما کوسوچنے سمجھنے اورجدید پیش آمدہ مسائل کے حل
کرنے کی سمت نئی روشنی عطاکی ہے۔ اس طرح کے سمیناروں کاجاری رہنا تحقیق
وریسرچ کے اسکالرکے لئے بہت ہی مفید ہے اوراس سے مسائل کے استنباط واجتہاد
میں نئی نئی جہتیں کھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں تمام مقالات تحقیق کے ساتھ لکھے جاتے ہیں اور
بہت غور و خوض کے ساتھ قرآن وحدیث کی روشنی میں مسائل کا استنباط واستخراج
کیا جاتاہے یہی وجہ ہے کہ اکیڈمی کو دنیا بھر میں ایک معتبر فقہی ادارہ کی
حیثیت حاصل ہے۔ چائے کے وقفہ کے بعد سمینارکی چوتھی نشست کا آغازہوا۔
سمینار کی چوتھی نشست کا مرکزی موضوع سونا چاندی کی تجارت کے تعلق
سے بعض مسائل تھا۔ اس نشست کی صدارت مولانامفتی محبوب وجیہی مفتی
شہررام پورنے کی جب کہ نظامت اکیڈمی کے سکریٹری مولاناعتیق احمد بستوی نے
انجام دیئے۔
اس نشست میں مفتی محمد اشرف قاسمی گونڈوی، ڈاکٹرمفتی محمد شاہجہاں ندوی
اورڈاکٹرمولانا ظفرالاسلام صدیقی نے عرض مسئلہ پیش کیا۔اس موضوع
پرتقریبا41مقالے لکھے گئے۔عرض مسئلہ کے بعد شرکائے سمینار کو مختلف مسائل
پرسوال وجواب کاموقع دیاگیا۔ محبوب وجیہی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
فقہی سمینار اسی لئے ہوتا ہے کہ سب جمع کرکے نئے مسائل پر غورکریں اور
شریعت کے منہج پر چلنے کا عوام کو موقع فراہم کریں ۔ مولانا کی دعاء پراس
نشست کا اختتام ہوا۔